سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزبر موقع سالانہ اجتماع لجنہ اماءاللہ و ناصرات الاحمدیہ بھارت منعقد ہ اکتوبر 2023ء

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم وعلی عبدہ المسیح الموعود

خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ

ھوالناصر

MA 16.10.2023

پیاری ممبرات لجنہ اماء اللہ بھارت

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الحمد للہ کہ آپ کواپنا سالانہ اجتماع منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کے اجتماع کو ہر لحاظ سے کامیاب اور بابرکت فرمائے اور اس کے نیک نتائج پیدا فرمائے۔ آمین

مجھ سے اس موقع پر پیغام بھجوانے کی درخواست کی گئی ہے۔ میں اس موقع پر آپ کو تربیت اولاد کی طرف توجہ دلانا چاہتا ہوں۔

بچوں کی تربیت کی ذمہ داری اللہ اور اس کے رسول نے عورتوں پر ڈالی ہے۔ اگر ہماری عورتیں خدا سے پیار کرنے والی ہیں، اگر خدا تعالیٰ کا خوف دل میں رکھنے والی ہیں تو ان کو اپنی نسلوں کو سنبھالنے کے لئے اس ماحول میں بڑی محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ ہر احمدی عورت کو اپنے نمونوں کے ساتھ اور دعاؤں کے ساتھ ایسی عمدہ اور اعلیٰ معیار کی تربیت کی ضرورت ہے کہ کہا جا سکے کہ یہ مائیں تو ایک ایسا وجود ہیں جو اللہ تعالیٰ کے فضلوں کو سمیٹ کر اپنی اولاد کو ایک قیمتی سرمائے کی صورت میں جماعت کو دے رہی ہیں۔ یہ اولادیں، یہ بچے آپ کے پاس جماعت کی امانت ہیں اور ان کی تربیت کی وجہ سے یہ سب بچے خدا تعالیٰ کے پسندیدہ مال بن چکے ہیں۔ یہ لوگ ہیں جن پر اللہ تعالیٰ کے پیار کی نظر ہر آن پڑتی رہتی ہے جو اپنے پاکیزہ ذہن کی وجہ سے دنیا کی گندگیوں کی طرف نظر اٹھا کر بھی نہیں دیکھتے۔ انہیں ٹی وی اور انٹرنیٹ کے لغو اور بے ہودہ اور ننگے اور غلیظ پروگراموں سے کوئی رغبت نہیں ہے۔ انہیںاگر دلچسپی ہے تو خدا تعالیٰ کے فضل کو تلاش کرنے کی دلچسپی ہے۔

:اللہ تعالیٰ قرآن کریم کی سورۃ الکہف میں فرماتا ہے

اَلْمَالُ وَالْبَنُوْنَ زِیْنَۃُ الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا ج وَالْبٰقِیٰتُ الصّٰلِحٰتُ خَیْرٌ عِنْدَ رَبِّکَ ثَوَابَا وَّ خَیْرٌ اَمَلًا۔

اس آیت کا ترجمہ ہے۔ مال اور اولاد دنیا کی زندگی کی زینت ہیں اور باقی رہنے والی نیکیاں تیرے رب کے نزدیک ثواب کے طور پر بہتر اور امنگ کے لحاظ سے بہت اچھی ہیں۔

یہاں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ باقی رہنے والی چیز نیکی ہے، نیک اعمال ہیں، اللہ تعالیٰ کی خشیت ہے، اس کی عبادت کرنا ہے۔ آخرت کے لئے دولت اکٹھی کرو بجائے اس دنیا میں دولت بنانے کے۔ فرمایا کہ اگر یہ سوچ پیدا کر لوگے تو یہی مال اور دولت اور بیٹے اور وسیع کاروبار تمہارے لئے ایک بہترین اثاثہ بن جائیں گے۔ حضرت مصلح موعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں:

’’اس آیت میں ……ثَوَابًا سے مراد خود اس عمل کرنے والے کی ذات کے متعلق بہتر نتائج کا پیدا ہونا ہے اور اَمَلًا سے مراد آئندہ نسل کے لئے بہترین امیدوں کا ہونا ہے۔ مطلب یہ کہ نیک کاموں کا نتیجہ بھی تم کو نیک ملے گا اور تمہاری اولاد کو بھی۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کی یہ سنت ہے کہ وہ نیک کی اولاد کو بھی فائدہ پہنچاتا ہے۔ (تفسیر کبیر جلد چہارم صفحہ 457(

پس نیک نمونہ اور نیک نصیحت سے اپنے بچوں کی تربیت پر خاص توجہ دیں۔ یہ خاص طور پر ماؤں کا کام ہے کہ چھوٹی عمر سے ہی بچوں کو اسلامی تعلیم اور معاشرے کی برائیوں کے بارے میں بتائیں تبھی ہماری نسلیں دین پر قائم رہ سکیں گی اور نام نہاد ترقی یافتہ معاشرے کے زہر سے محفوظ رہ سکیں گی۔ آپ اُن کو وقت دیں۔ اُن کی پڑھائی کی طرف توجہ دیں۔ اُ ن کو جماعت کے ساتھ جوڑنے کی طرف توجہ دیں۔ اپنے گھروں میں ایسے ماحول پیدا کریں کہ بچوں کی نیک تربیت ہو رہی ہو۔ بچے معاشرے کا ایک اچھا حصہ بن کر ملک وقوم کی ترقی میں حصہ لینے والے بن سکیں۔

اسلام مخالف قوتیں بڑی شدت سے زور لگا رہی ہیں کہ مذہبی تعلیمات اور روایات کو مسلمانوں کے اندر سے ختم کیا جائے لیکن ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ اس زمانے میں اسلام کی نشأۃ ثانیہ کا کام حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی جماعت کے سپرد ہے اور اس کے لئے ہمیں بھرپور کوشش کرنی پڑے گی اور تکلیفیں بھی اٹھانی پڑیں گی۔ ہمیں دعاؤں پر بھی زور دینا چاہئے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں ان شیطانی چالوں کا مقابلہ کرنے کی ہمت اور توفیق بھی دے اور ہماری مدد بھی فرمائے۔

میری دعا ہے کہ اللہ آپ کو تربیت اولاد کی ذمہ داری احسن رنگ میں نبھانے کی توفیق دے۔ آمین

والسلام
خاکسار
دستخط حضور انور

خلیفۃ المسیح الخامس